مختصر نظم: "لفظوں کی فصل"
کاغذ پر لفظوں کی فصل پَک چکی ہے
سب اپنا اپنا مقرّر کردہ حصّہ اُٹھاؤ
اور چلتے بنو!
چلتے بنو کہ جاتے ہی
کچھ نظموں، کچھ غزلوں اور کچھ اشعار
کی تخلیق میں ضا ئع کر دو!
اور پھر
اگلی فصل کے پکنے کا
انتظار کرو!
حمزہؔ شفیق
No comments:
Post a Comment